جامعہ کراچی میں کتوں کا کاٹنا انتظامی غفلت ہے، علی خورشیدی

کراچی (رپورٹر) سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے جامعہ کراچی میں ایک ماہ کے دوران کتے کے کاٹنے کے 4 واقعات پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ بچوں اور خواتین کو آوارہ کتوں کا نشانہ بننا انتظامیہ کی سنگین غفلت کی نشانی ہے.
اپنے ایک بیان میں انہوں نے صوبائی وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز سے اس واقعے کا فوری نوٹس لینے کی درخواست کی اور مطالبہ کیا کہ جامعہ کراچی کے تمام داخلی و خارجی راستوں اور کیمپس میں روزانہ کی بنیاد پر صفائی و اسٹریلائزیشن کا فوری انتظام کیا جائے.
دریں اثنا صوبائی وزیر جامعات سندھ محمد اسماعیل راہو نے مذکورہ واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے جامعہ کراچی انتظامیہ سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے.
ایک سرکاری ہینڈ آئوٹ کے مطابق صوبائی وزیر نے اس سلسلے میں‌وائس چانسلر جامعہ کراچی سے رابطہ کیااور انہیں ہدایت کی کہ جامعہ کے تمام داخلی و خارجی راستوں اور کیمپس میں روزانہ کی بنیاد پر صفائی اور اسٹریلائزیشن کا انتظام یقینی بنایا جائے۔
وائس چانسلر نے وزیر جامعات کو آگاہ کیا کہ جن افراد اور بچوں کو کتوں نے کاٹا ہے اُن کا علاج جاری ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ گلشن ٹاؤن انتظامیہ کو کتا مار مہم شروع کرنے کے لیے مراسلے بھیجے جا چکے ہیں۔
اس موقع پر وزیر جامعات سندھ محمد اسماعیل راہو نے گلشن ٹاؤن انتظامیہ کو فوری طور پر کتا مار مہم شروع کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں