سندھ بھر میں ٹائر جلانے اور پائرو لائسز پلانٹس پر پابندی عائد

کراچی(05 نومبر) سندھ حکومت نے صوبےبھر میں ٹائر جلانے اور پائرو لائسز پلانٹس کے قیام و عمل درآمد پر مکمل پابندی عائد کرنے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ وزیراعلی سندھ کے مشیر ماحولیات دوست محمد راہموں نے واضح کیا کہ 06 اکتوبر کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اس پابندی کو منظور کیا گیا جس کے تحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) کو صوبے میں قائم تمام ٹائر پائرو لائسز یونٹس کے این او سیز فوری طور پر منسوخ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام آپریٹرز کو پابند بنایا گیا ہے کہ وہ 30 روز کے اندر اپنی تمام سرگرمیاں مکمل طور پر بند کریں بصورت دیگر سندھ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 2014 اور ’’سندھ ماحولیاتی تحفظ ایجنسی (سب اسٹینڈرڈ فیول/ٹائرز کے استعمال کی ممانعت) رولز 2025‘‘ کے تحت سخت کارروائی ہوگی۔

سیکریٹری ماحولیات زبیر چنہ نے بتایا کہ پابندی کی خلاف ورزی پر پلانٹس کی ضبطی، بھاری جرمانے اور مستقل بندش جیسی سزائیں شامل ہوں گی۔ ٹائر جلانے اور ناقص پائرو لائسز پلانٹس سے خارج ہونے والے دھوئیں اور زہریلے کیمیکلز نے فضا، زمین اور آبی وسائل کو انتہائی آلودہ کردیا ہے جس کے باعث کراچی سمیت صوبے بھر میں سانس، دل اور اعصابی امراض میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے۔سیپا کی رپورٹس کے مطابق ٹائر پائرو لائسز جیسے خطرناک عمل سے ماحولیاتی آلودگی کی صورتحال نہایت سنگین ہوچکی ہے اور شہریوں کی صحت براہ راست خطرے میں ہے لہٰذا عوامی مفاد میں سندھ حکومت نے فوری طور پر یہ قدم اٹھایا ہے تاکہ لوگوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات دوست محمد راہموں نے فیصلے کو تاریخی اور عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کسی بھی ایسی صنعتی سرگرمی کی اجازت نہیں دے سکتی جو شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالے۔ ہمارا مقصد صرف آلودگی پر قابو پانا نہیں بلکہ ایک ایسا پائیدار اور صحت مند ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے جہاں آئندہ نسلیں بھی محفوظ زندگی گزار سکیں۔ مشیر وزیراعلی دوست محمد راہموں نے ہدایات جاری کیں کہ تمام متعلقہ ادارے پابندی پر فوری عمل درآمد یقینی بنائیں اور 30 روزہ مدت کے بعد کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے۔ ٹائر آئل، سب اسٹینڈرڈ فیولز اور غیرمحفوظ ایندھن کے استعمال، تیاری اور فروخت پر بھی مکمل پابندی ہوگی جبکہ تمام صنعتی یونٹس کے لیے جدید لائسنسنگ نظام، ماحولیاتی کنٹرول سسٹمز اور اخراج کی سخت حدیں مقرر کی جائیں گی تاکہ صوبہ سندھ کو آلودگی کے عفریت سے نجات دلائی جاسکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں