ملیر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) کراچی پولیس کی جانب سے گلشن معمار کے علاقے میںواقع خالی کرائی گئی افغان بستی پر قبضے کی کوشش میں ملوث مقامی افراد کی گرفتاریاں شروع کردی گئی ہیں، افغان بستی پر غیرقانونی قبضے کی کوشش کے الزام میں گلشن معمار تھانے میں جمعرات کو 20 سے 25 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق ان میں سے دو سرکردہ افراد شوکت علی اور فرخ شاہ سرہندی کو موقع سے گرفتار کیا گیا ہے جبکہ تیسرے سرکردہ فرد غلام شبیر راجپر اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہونے میںکامیاب ہوگیا، ایف آئی آر کے مطابق مذکورہ افراد نے غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے میں مصروف پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ اہلکاروں پر پتھرائو بھی کیا ، مذکورہ ملزمان دیگر لوگوںکو افغان بستی میںآنے کی دعوت دے رہے تھے.
واضح رہے کہ افغان بستی خالی ہونے کے بعد کچھ دن قبل بعض لوگوںنے سوشل میڈیا پر سندھی بولنے والے لوگوںکو وہاں آکر آباد ہونے کے پیغامات جاری کیے تھے جس کے نتیجے میںسینکڑوںکی تعداد میںعام لوگ افغانیوںکے خالی کیے گئے گھر حاصل کرنے کے لیےوہاںپہنچے تھے، ان میںبعض لوگ اپنی فیملیز کے ساتھ آئے تھے، لیکن اکثر لوگوںکو کوئی گھر نہ مل سکا تھا کیونکہ خالی کیے گئے گھروںپر ان کے آنے سے پہلے ہی قبضہ کیا جاچکا تھا.
ضلع ویسٹ پولیس کے ڈی آئی جی کی جانب سے آئی جی پولیس کو لکھے گئے خط کے مطابق مذکورہ افغان بستی ایم ڈی اے کی زمین پر قائم کی گئی تھی ، اس زمین پر تقریبا 3117 گھر بنے ہوئے ہیں، ان میںسے 200 سے 250 گھر پاکستانی خاندانوں کے ہیں، مذکورہ کیمپ میں15680افغان خاندان آباد تھے، ان میں 14296 افغان خاندان اپنے وطن واپس جاچکے ہیں، جبکہ 1384 افغان خاندان ابھی تک وہاںرہائش پذیر ہیں.
افغان بستی پر قبضے کی کوشش، گرفتاریاںشروع



