کراچی (رپورٹ: اسحاق بلوچ) پاکستان میں کراٹے کے بانی اور مارشل آرٹس کے گرینڈ ماسٹر، محمد اشرف طائی، جنہوں نے ملک بھر میں 26 لاکھ سے زائد کھلاڑیوں کو کراٹے کی تربیت دی، ان دنوں شدید ذہنی اور جسمانی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ دل اور گردوں کے عارضے سمیت دیگر بیماریوں کا شکار ہونے والے ماسٹر طائی نے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت سے درخواست کی ہے کہ ان کے علاج میں مدد فراہم کی جائے۔ ماسٹر طائی نے اپنی اکیڈمیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نمائش چورنگی پر قائم تاریخی گوونز کرکٹ کلب اور کورنگی میں موجود طائی کراٹے اکیڈمی کرائے کی عمارتوں میں ہیں، جو ان کے لیے مالی بوجھ کا سبب بن چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری علالت کے باعث اکیڈمی میں سیکھنے والوں کی تعداد اب اتنی نہیں ہے کہ ان اکیڈمیوں کا کرایہ اٹھایا جا سکے،۔ ماسٹر اشرف طائی کا کہنا تھا کہ ”نصف صدی سے زائد کا عرصہ گزرا ہے جس میں میں نے اپنی زندگی کو اس کھیل کے لیے وقف کیا ہے اور پاکستان میں کراٹے کو ایک شناخت دلائی ہے۔” انہوں نے وزیراعظم و صدر پاکستان، سندھ کے وزیراعلیٰ، وزیر صحت، وزیراعلیٰ پنجاب اور گورنر سندھ کے علاوہ بلاول بھٹو زرداری اور میئر کراچی سے اپیل کی کہ کم از کم کورنگی میں قائم ان کے سینٹر کو ان کے نام الاٹ کیا جائے تاکہ اس کھیل کو زوال سے بچایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سینٹر کرائے کی عمارتوں میں ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت ان کی سرپرستی کرے تاکہ کراٹے کے نوجوان کھلاڑیوں کو بہتر تربیت فراہم کی جا سکے.
کراٹے کے بانی اشرف طائی شدید ذہنی و جسمانی مسائل کا شکار
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل



