کراچی (ہینڈ آؤٹ) کراچی میں ٹریفک ای چالان کی ترسیل کے حوالے سے منگل کو ٹریفک پولیس کراچی اور پاکستان پوسٹ آفس کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ تقریب میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، پوسٹ ماسٹر جنرل سندھ، منظور احمد، ایڈشنل آئی جیز کراچی،ویلفیئر، پوسٹ ماسٹر جنرل کراچی، مصطفی کمال ڈی جی،سیف سٹی،ڈی آئی جیز ٹریفک کراچی، ہیڈکواٹرز، فائنانس، ڈرائیونگ لائسنس، ٹی اینڈ ٹی، اے آئی جیز، چیف پوسٹ ماسٹر کراچی، عبدالصمد جاگیرانی اور دیگر نے شرکت کی۔
یادداشت نامے کے تحت پاکستان پوسٹ مقامی ڈاک کے لیے 26 روپے فی ای ٹکٹ چارج کرے گی۔ حکومت سندھ ترسیل کے تمام اخراجات برداشت کرے گی، شہریوں پر کوئی اضافی بوجھ نہ آئیگا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پوسٹ ماسٹر جنرل منظور احمد نے کہا کہ آئی جی سندھ کے شکر گذار ہیں انہوں نے اس معاملے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ہمارا وسیع تر نیٹ ورک ہے، ہماری دستیابی ہر شہر اور دیہات میں ہے۔
اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ڈرائیونگ لائسنس کی طرز پر ٹریفک ای چالان بھی پاکستان پوسٹ آفس کے ذریعے لوگوں کے گھروں تک پہنچے۔ آج کے ایم او یو میں ای چالان کی ڈیلیوری کے حوالے سے باقاعدہ تصدیق بھی شامل ہے۔ اس اقدام کا مقصد ای ٹکٹ کی رسائی کی تصدیق ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ شہریوں کو اگر ٹریفک پولیس سے کوئی شکایت ہے تو ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی نہ ہونیکے برابر ہوجائے۔ جب تک پبلک کیساتھ تعامل ختم نہ ہوگا ٹریفک پولیس سے شکایت رہیگی۔ اس نظام کو متعارف کرانیکا مقصد ہی ٹریفک پولیس اور پبلک کے مابین تعامل کا خاتمہ ہے۔بہم چاہتے ہیں ٹریفک کا نظام بہتر ہو۔ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کو بلاوجہ روکنے،یا بدعنوانی کی شکایت ختم ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ اس نظام کو سیف سٹی پرجیکٹ کیساتھ منسلک کرنا ہے۔ سیف سٹی پروجیکٹ کا پہلا فیز 25 اکتوبر کو مکمل ہوگا۔ سیف سٹی کے مذید چار مراحل ابھی باقی ہیں جیسے جیسے سیف سٹی کے مرحلے وسعت پائیں گے ویسے ہی انکا اثر پورے کراچی پر بھی پڑیگا۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ ابھی تو ہم اس سسٹم کے حوالے سے تیاری کررہے ہیں۔ تمام تر ضروری اقدامات ہوجانیکے بعد اس نظام کے حوالے سے باقاعدہ تقریب اکتوبر کے مہینے میں رکھی جائیگی۔
کراچی میں ای چالان کی ترسیل پاکستان پوسٹ کرے گی



