گڈاپ اور ابراہیم حیدری پر غیر قانونی فیس وصولی کا الزام

ملیر (رپورٹر) کراچي ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھ کر گڈاپ اور ابراہیم حیدری ٹاؤن کی جانب سے غیر قانونی طور پر ’’کیپنگ، ملچنگ اور ہیلتھ کلئیرنگ فیس‘‘ کے نام پر دوہری وصولی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے. ایسوسی ایشن کے صدر شاکر عمر گجر نے اپنے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ نوری آباد کے قریب جامشورو پولیس کی مدد سے ڈیری و کیٹل فارمرز اور بیوپاریوں سے زبردستی بھتہ وصول کیا جا رہا ہے۔ خط کے مطابق مورخہ 7 ستمبر 2025 کو ایسوسی ایشن کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان سے ابراہیم حیدری ٹاؤن کی جانب سے 7200 روپے جبکہ گڈاپ ٹاؤن کی جانب سے دوبارہ 6800 روپے وصول کیے گئے، جن کی رسیدیں بھی فراہم کی گئی ہیں شاکر عمر گجر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی کئی خطوط متعلقہ اداروں کو ارسال کیے گئے مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق یہ عمل کراچی میں داخلےکےلیے ’’بھتہ‘‘ ہے، جبکہ قانونی طور پر کسی بھی ٹاؤن کو اس قسم کے ٹیکس وصول کرنے کا اختیار حاصل نہیں، خط میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا کراچی کے 25 ٹاؤنز میں سے ہر ٹاؤن جانوروں سے کیپنگ اور ہیلتھ کلئیرنس فیس وصول کرے گا؟ کیا ویٹنری ڈیپارٹمنٹ کا کوئی کردار باقی نہیں رہا؟ اور کیا صرف دو ٹاؤن ہی ہیلتھ سرٹیفیکیٹ جاری کریں گے؟ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس غیر قانونی عمل کے باعث مویشیوں کی بیماریوں، منہ کھر، گل گھوٹو اور کانگو وائرس جیسے امراض پھیلنے کا خطرہ ہے، جس کی ذمہ داری گڈاپ ٹاؤن، ابراہیم حیدری ٹاؤن اور کے ایم سی ویٹنری ڈیپارٹمنٹ پر عائد ہوگی۔ ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ اس غیر قانونی دوہری وصولی کا فوری نوٹس لیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں