ایجوکیشن سٹی کے لیے مزید زمین الاٹ

ملیر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) سندھ حکومت نے ضلع ملیر میں‌واقع ایجوکیشن سٹی منصوبے کے لیے مزید 2817ایکڑ زمین پچاس فیصد رعایتی نرخ پر الاٹ کردی ہے۔ یہ منصوبہ 2019 میں شروع کیا گیا تھا، اس وقت 9 ہزار ایکڑ سے زائد زمین الاٹ کی گئی تھی، جن اداروں کو پہلے مرحلے میں زمین الاٹ کی گئی ان کی اکثریت نے تاحال لی گئی زمین پر چاردیواری کے علاوہ کسی قسم کی تعمیرات نہیں‌کی ہیں.

یہ منصوبہ سندھ حکومت کے سرمایہ کاری محکمہ کے ذریعے عمل میں لایا جارہا ہے۔ منصوبے کے مطابق یہاں 50 قومی و بین الاقوامی سطح پر معتبر ادارے قائم کیے جائیں گے۔ ابتدائی طور پر حکومت نے اس منصوبے میں تقریباً 2837 ایکڑ زمین 23 تعلیمی اداروں کو دی ، جن میں زیادہ تر مقامی نجی ادارے شامل ہیں۔ان اداروں میں آغا خان یونیورسٹی (1000 ایکڑ)، زیبسٹ (300 ایکڑ)، سرسید یونیورسٹی (200 ایکڑ)، ضیاءالدین میڈیکل یونیورسٹی (50 ایکڑ)، حبیب یونیورسٹی (200 ایکڑ)، انفارمیشن ٹیکنالوجی سٹی (200 ایکڑ)، کیڈٹ کالج گڈاپ (100 ایکڑ)، ایس ایم آئی یونیورسٹی (100 ایکڑ)، جوڈیشل اکیڈمی (100 ایکڑ)، پاکستان نیشنل بلڈنگ میٹیریل ڈسپلے سینٹر (50 ایکڑ)، فاؤنڈیشن پبلک اسکول (30 ایکڑ)، نیو پورٹس انسٹی ٹیوٹ (20 ایکڑ) وغیرہ شامل ہیں.
منصوبے میں قائداعظم پبلک اسکول کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ یہ ادارہ اس منصوبے سے بہت پہلے سے موجود تھا۔ یہ اسکول سندھ مدرسہ بورڈ نے 1988 میں قائم کیا تھا، حکومت نے اسے بعد میں‌اس منصوبے میں شامل کیا کیونکہ یہ ادارہ اسی علاقے میں واقع تھا. واضح‌رہے کہ ایجوکیشن سٹی منصوبہ ضلع ملیر کی تین دیہوں چوھڑ، امیلانو اور آبدارپر مشتمل ہے، تاہم اس کی زیادہ تر زمین دیہہ چوھڑ میں واقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں