، وفاقی پولیس سروس کے افسر آئی جی جیلز مقرر
کراچی (نیوز ڈیسک)حکومت سندھ نے جمعرات کو وفاقی پولیس سروس کے افسر اور ڈی آئی جی ٹریفک حیدرآباد فدا حسین مستوئی کو آئی جی جیلز مقرر کیا ہے، ایکسپریس ٹربیون کی خبر کے مطابق ان کی تعیناتی سندھ پرزنز اینڈ کریکشنل سروسز ایکٹ 2019 میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم کے دوسرے دن عمل میں آئی ہے۔ جیلوں کے سروس رولز میں ترامیم پر مشتمل آرڈیننس ایک دن قبل قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کی طرف سے جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق صوبے میں آئی جی جیلز،ڈی آئی جیلز اور سینئر سپرنٹنڈنٹ جیلز کے عہدوں پر اب غیر متعلقہ سروس گروپس کے افسران کو بھی تعینات کیا جاسکے گا۔ مذکورہ ترمیم کے بعد اب کراچی سینٹرل جیل سمیت صوبے کی بڑی جیلوں میں سینئر سپرنٹنڈنٹ جیلز کی تقرری کا اختیار صوبائی وزیر جیل خانہ جات حاجی علی حسن زرداری کے حوالے کو حاصل ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ پرزنز اینڈ کریکشنل سروسز ایکٹ 2019 کے تحت محکمہ جیل خانہ جات میں آئی جی سے لے کر سپرنٹنڈنٹ جیلز کی اسامیوں پر صر ف پرزن سروس گروپ کے افسران کی تقرری ہوسکتی تھی، مذکورہ آرڈیننس کے بعد دیگر وفاقی اور صوبائی سروس گروپس کے افسران کو بھی جیلوں پر مقرر کیا جا سکتا ہے، ان میں وفاقی سروس گروپس پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس، پولیس سروس آف پاکستان اور صوبائی پراونشل منیجمنٹ سروس شامل ہیں۔ تاہم سینئر سپرنٹنڈنٹ جیلز کے عہدے پر سندھ پولیس سروس کے افسران کو بھی مقرر کیا جاسکے گا۔
مذکورہ آرڈیننس کے تحت گریڈ 19 کے سینئر سپرنٹنڈنٹ جیلز کی تقرری کا اختیار اب صوبائی وزیر جیل خانہ جات حاجی علی حسن زرداری کو ہوگا، اس سے قبل مذکورہ عہدے پر تقرریاں محکمہ داخلہ کی سفارش پر کی جاتی تھیں، ان عہدوں پر تقرری کے لیے محکمہ داخلہ کی جانب سے افسران کی سفارش پر مبنی سمری چیف سیکریٹری سندھ کو ارسال کی جاتی تھی جو ان کی تقرری کی منظوری دیتے تھے۔
واضح رہے کہ قائم مقام گورنر کی جانب سے مذکورہ آرڈیننس ڈسٹرکٹ جیل ملیر ٹوٹنے کے واقعے کے چند گھنٹے بعد جاری کیا گیا، اس واقعے میں ملیر جیل میں قید دو سو سے زائد قیدی فرار ہوئے تھے، اس واقعے کے بعد حکومت سندھ نے آئی جیلز قاضی نظیرکو عہدے سے ہٹادیا تھا جبکہ ڈی آئی جیلز محمد حسن سہتوسمیت ملیر جیل کے سپرنٹڈنٹ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اور کئی اہلکاروں کو معطل کردیا گیاتھا.
سندھ کی جیلوں پر باہر سے افسران کی تعیناتی شروع



