کراچی (11 جنوری): حکومت سندھ نےقیوم آباد سے ایم نائن تک تعمیر ہونےوالے ملیر ایکسپریس وے کا نام سرکاری طور پر شاہراہ ذوالفقار علی بھٹو رکھ دیا ہے، اس بات کا اعلان ہفتہ کو مذکورہ شاہراہ کے پہلے فیز کی افتتاحی تقریب میں کیا گیا، پہلے فیز کا افتتاح پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کے پہلے منتخب وزیراعظم قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں شاہراہِ فیصل، پاکستان اسٹیلز ملز جیسے انقلابی منصوبے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے 2 آمرانہ ادوار کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر پر توجہ دی، عوام کو روز گار دیا اور بنیادی سہولتیں فراہم کیں، اب ہم بھی اس ذمہ داری کو نبھائیں گے۔ اپنے دوارِ حکومت میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کراچی پر سب سے زیادہ توجہ دیتے ہوئے ہمیشہ ہاں امن قائم کرنے اور اور شہر کی عوام کو روزگار دلوانے کی کوشش کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی عملی جدوجہد ہے جنھوں نے 95-1994 میں لیاری اور ملیر ایکسپریس ویز متعارف کرانے کیلئے اپنے وژن کے تحت کراچی پیکیج کا اعلان کیا جس کا مقصد کراچی کی بڑھتی ہوئی ٹریفک مسائل کو ختم کرنے اور اس کے بنیادی اسٹرکچر کو جدید بنانا تھا۔ مشرف کے لوکل گورنمنٹ آرڈر کے ذریعے شہر کی بغیر منصوبہ بندی ترقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے میگا پراجیکٹس شروع کرنے کی ضرورت پڑی ۔ واضح رہے کہ شاہراہ بھٹو کے 9.1 کلومیٹر طویل حصے قیوم آباد میں شہید ملت ایکسپریس وے سے شاہ فیصل انٹر چینج تک کا افتتاح شہر کے لیے ایک تبدیلی کے قدم کے طور پر منایا گیا۔
ملیر ایکسپریس وے کا نام شاہراہ بھٹو رکھ دیا گیا
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل



