کراچی میں شراب کا کاروبار کیوں‌بڑھ رہا ہے؟

کراچی (رپورٹر) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے کورنگی کراچی میں شراب کی ایک نئی دکان کھولنے کےسلسلے میں علاقے کے لوگوں سے اعتراضات طلب کیے ہیں، اس حوالے سے حال ہی میں‌قومی اخبارات میں دیےگئے ایک اشتہار کے ذریعےعوام کو مطلع کیا گیا ہے کہ سلور ڈیونس ٹریڈرزنامی ایک ڈیلر نے کورنگی نمبر 4کے سیکٹر 35 ایف میں‌واقع فرینڈز کورنرکے گرائونڈ فلور پرشراب کی دکان کھولنے کے لیے درخواست دی ہے،اگر علاقے کے کسی باشندے کو کسی بھی قسم کا اعتراض ہے تو 15 دن کے اندر اپنا اعتراض ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کراچی، ڈائریکٹر ایکسائزاور ضلع کورنگی کے ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر کے پاس داخل کرسکتا ہے.
واضح‌رہے کہ کراچی میں پہلےہی بڑی تعداد میں شراب کی دکانیں‌دستیاب ہیں، صرف صدر اور اس کے آسپاس ایک درجن کے قریب دکانیں کھلی ہوئی ہیں اور ان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے،اس کے علاوہ کراچی میں‌بڑی تعداد میں شراب بلوچستان سے بھی اسمگل ہوتا ہے، ایک اندازے کے مطابق پورے ملک میں جتنی شراب فروخت ہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ صرف کراچی میں فروخت ہوتی ہے.
واضح رہے کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جہاں 97 فیصد آبادی مسلمانوں‌کی ہے، جبکہ شراب نہ صرف اسلام میں‌حرام ہے لیکن پاکستان کے قوانین کے تحت بھی شراب کی فروخت اور استعمال کی اجازت کچھ پابندیوں‌کے تحت صرف غیر مسلموں کو حاصل ہے اور غیر مسلموں کی اکثریت شراب نہیں پیتی۔ اسکے باجود کراچی میں شراب کے قانونی اور غیر قانونی کاروبار میں تیزی سے اضافہ کیوں‌ہو رہا ہے؟ اس شہر میں روزانہ شراب کی کتنی فروخت کی جاتی ہے؟ اس حوالے سے اعدادوشمار اکٹھے کرنے کا کام جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں