پیپلز پارٹی کراچی اسٹریٹیجک پلان پر عملدآمد میں رکاوٹ بنی، ایم کیو ایم

. منظوری کے باوجود پیپلز پارٹی نے کراچی اسٹریٹیجک ماسٹر پلان پر عمل نہیں کرنے دیا…..
.ا گر اس پلان پر عملدرآمد ہو جاتا تو بلڈنگ مافیا اور واٹر مافیا کے عزائم خاک میں مل جاتے….
. عسکری قیادت کنٹونمنٹ ایریاز میں بھی ماسٹر پلان پر عملدرآمد کروائے….

کراچی (نیوز ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ2007میں ورلڈ بینک کے تعاون سے تیار کیے گئے کراچی اسٹریٹیجک ماسٹر پلان کو 2018 میں منظور کرنے کے باوجود پیپلز پارٹی نے اسے اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا، کیونکہ اگر اس پلان پر عملدرآمد ہو جاتا تو بلڈنگ مافیا اور واٹر مافیا کے عزائم خاک میں مل جاتے اور پیپلز پارٹی کے وزراء کنگال ہو جاتے. وہ مرکز بہادرآباد میں وکلاء کی ٹیم اور مرکزی کمیٹی کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ طارق منصور اور پوری ایم کیو ایم کی ٹیم کراچی اسٹریٹیجک ماسٹر پلان پر قانونی کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد کی مستحق ہے، انہوں نے کہا کہ عدالت نے ہماری درخواست پر اداروں کو پابند کیا ہے کہ وہ ماسٹر پلان پر عملدرآمد یقینی بنائیں، جس کے نتیجے میں کرپشن کے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں ،خواجہ اظہار الحسن نے پیپلز پارٹی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے اسے کرپشن اور لوٹ مار کا دوسرا نام قرار دیتے ہوئے عسکری قیادت سے مطالبہ کیا کہ کور کمانڈر کراچی کے ذریعے کنٹونمنٹ ایریاز میں بھی ماسٹر پلان پر فوری عملدرآمد کروایا جائے کیونکہ یہ شہر یتیم خانہ بن چکا ہے جس کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے زور دیا کہ ایم کیو ایم پاکستان شہری سندھ کی سب سے بڑی جماعت ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی ہی نہیں، حیدرآباد، سکھر اور میرپور خاص سمیت سندھ کے تمام بڑے شہروں کے لیے ماسٹر پلان بنایا جائے اور متحدہ قومی موومنٹ اس کے نفاذ تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی،2دسمبر کو عدالت عالیہ کے سامنے تمام ادارے بیان حلفی جمع کروائیں گے، پریس کانفرنس میں سینیٹر خالدہ اطیب،اراکینِ اسمبلی احمد سلیم صدیقی، سکندرا خاتون، عامر صدیقی، معاذ محبوب، عادل عسکری اور ایڈووکیٹ نعیم صدیقی، ایڈووکیٹ محمد جیوانی اور وکلاء ٹیم کے اراکین بھی موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں