وفاقی حکومت کراچی میں کام آئینی طریقے سے کرے، بلاول بھٹو

کراچی (18 اکتوبر 2025) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 18 اکتوبر 2007 کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی وطن واپسی کے موقع پر کراچی میں اُن کے قافلے کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے وحشیانہ دہشتگرد حملے کو 18 سال مکمل ہونے کے موقع پر آج یادگارِ سانحہ کارساز پر حاضری دی اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق، پی پی پی چیئرمین نے سانحے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایسے بہت سارے واقعات پیش آئے ہیں، جو سانحات ہیں۔ 18 اکتوبر 207 کو پیش آنے والا واقعہ بھی ایک سانحہ اور دہشت گردی کا بہت بڑا واقعہ ہے، جس کے نتیجے میں پیپلز پارٹی کے کارکنان شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خودکش حملہ اس وقت کیا گیا جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو وطن واپس آئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ دہشتگرد حملہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو، پی پی پی، (اور اس کے ساتھ ساتھ) اس ملک اور وفاق کے خلاف سازش تھی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو عوام کی آواز اور امید تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد حملے کے باوجود شہید محترمہ بینظیر بھٹو اُن دہشتگردوں سے، ان انتھاپسندوں سے، ان کے سہولتکاروں سے نہیں ڈریں۔ وہ جُھکی نہیں، وہ پیچھے نہیں ہٹیں، اپنی جدوجہد جاری رکھی، اور 27 دسمبر 2027 کو شہید ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آج بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے مشن کو، اُنکے فلسفے کو، اور اُنکی سیاست کو آگے لے کر چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کا آج اجلاس ہو رہا ہے، جس میں ملک کی سیاسی صورتحال کے ساتھ ساتھ ہمسایہ ملک کے ساتھ جو ابھی معاملات چل رہے، ان پر غور و خوض کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیراعظم میاں شہباز شریف سے اُنکی ہونے والی حالیہ میٹنگ کی تفصیلات بھی اپنی جماعت کے سینٹرل ایگزیکیوٹو کمیٹی کے سامنے رکھیں گے۔ صحافی کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت کراچی میں ترقیاتی کام کرنا چاہتی ہے تو یہ اُنکے لیے باعثِ مسرت ہوگا، لیکن وہ جو بھی کام کریں وہ آئینی طریقے اور اٹھارویں ترمیم کے مطابق کریں۔ غزہ کی صورتحال کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اِس وقت جو پیشرفت ہوئی ہے، وہ بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُنکے خدشات برقرار ہیں، لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ بہتری کی بھی امید رکھتے ہیں۔ دریں اثناء، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے یادگارِ سانحہ کارساز پر پھول رکھے اور شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھڑو، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ، پارٹی رہنما، صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی کے ساتھ ساتھ جیالے بھی بڑی تعداد موجود تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں