‘مقتول خواجہ سرا بحریہ ٹائون جانے کا بتا کر گئے تھے’

ملیر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) تھانہ میمن گوٹھ کی حدود میں قتل ہونے والے تین خواجہ سرائوں کے قتل کا کیس داخل کردیا گیا ہے،واقعے کی ایف آئی آرمقتولین کے ساتھی محمد ظفر ولدسلطان محمود کی مدعیت میں درج کی گئی ہے،ایف آئی آر کے مطابق مقتول خواجہ سرا سچل گوٹھ کے قریب ایوب گوٹھ میں ایک ہی جگہ رہائش پذیر تھے، وہ 20 ستمبر شام کو ساڑھے سات بجے یہ بول کر گھر سے نکلےکہ تینوں سپر ہائی وے بحریہ ٹائون طرف جا رہے ہیں،رات دو بجے جب مقتول جیئل کے موبائل فون پر کال کی گئی تو اٹینڈ نہیں‌ہوئی، مدعی کے مطابق وہ مسلسل دوسرے دن ایک بجے تک انہیں‌کال کرکے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کوئی جواب موصول نہیں‌ہوا، بعد میں انہیں واٹس ایپ کے ذریعے ان کے موت کی خبر ملی.
واضح رہے کہ پولیس کو تینوں خواجہ سرائوں‌کی لاشیں ناگوری سوسائٹی سروس روڈ سپر ہائی وےکے قریب جھاڑیوں سے ملی تھیں. ان کے اصلی نام محمد جیئل ولد محمد مراد اور الیکس ریاست ولد ریاست مسیح تھے، نادرا کے رکارڈ کے مطابق محمد جیئل کا تعلق محلہ اجن، بوزدار وڈا، تحصیل ٹھری میرواہ ضلع خیرپور سے تھا جبکہ الیکس ریاست کا تعلق ننکانہ صاحب شیخوپورہ پنجاب سے تھا.تیسرے ٹرانسجینڈر کا اصل نام محمد یونس کلھوڑو تھا۔ میمن گوٹھ پولیس کے مطابق مقتول کا آبائی گاؤں بھی خیرپورمیرس ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں