فشر فوک فورم کی ریلی، موسمیاتی انصاف کا مطالبہ

کراچی (رپورٹر) پاکستان فشر فوک فورم نے موسمیاتی انصاف، ناجائز قرض کی منسوخی اور قرض پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے مطالبے کے لیے ایک ریلی نکالی جس میں ماہیگیر خواتین و مردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی. ریلی کورنگی کریک ائیربیس کے مین گیٹ سے شروع ہوکر مل جیٹی ابراہیم حیدری پر اختتام پزیر ہوئی، ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فشر فوک فورم کے جنرل سیکرٹری سعید بلوچ نے کہا کہ عالمی مالیاتی ڈھانچہ پر امیر ممالک کا غلبہ ہے اور غریب ممالک صرف قرضے لینے اور سود دینے کے عذاب میں پسے ہوئے ہیں۔ اس چکر سے نکلنے کے لئے ایک ایسے مالیاتی نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے جو عدم مساوات کو کم کرکے مالیاتی استحکام فراہم کرے، اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے مناسب مالی مدد کو یقینی بنائے، لیکن امیر ممالک نے اس کے بجائے ایک غیر منصفانہ نظام زر راستہ اپنایا ہوا ہے۔
پی ایف ایف کراچی کے صدر مجید موتانی نے کہا: “اقوام متحدہ کا ماحولیاتی کنونشن قانونی طور پر ترقی یافتہ ممالک کو پابند کرتا ہے کہ وہ تاریخی طور پر موسمیاتی بحران کا سبب بنے ہیں ، جس کی وجہ سے ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات جیسے سیلاب و سمندری طوفانوں میں اضافہ ہوا ہے، ایسے حالات میں امیر ملکوں کو پاکستان سمیت تمام غریب ممالک کے قرضوں کا خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کے لیے مالی امداد فراہم کرنا چاہیے ۔
طالب کچھی، سیکریٹری، پی ایف ایف کراچی، نے کہا کہ پاکستان کے لیے قرض سب سے بڑا چیلنج ہے۔ چونکہ ہم IMF اور ورلڈ بینک کے قرضوں کے چکر سے نکل ہی نہیں پاتے ہیں ۔اسی لیے ہم ناجائز اور غیر پائیدار قرضوں کی منسوخی کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر ہیں۔ ریلی میں شریک تمام عورتوں اور مردوں نے نعرہ لگانے کہ اور کہا کہ عوام کو خوشحال اور بھتر زندگی ، کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں ، اور دنيا کے تما غریب ممالک کے قرضے بھی معاف کئے جائیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں