کراچی(رپورٹر) وزیر اعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ حسین اسلم بھٹی نے آئی جی سندھ پولیس کو خط لکھ کر میمن گوٹھ ملیر تھانے کے ایس ایچ او جاوید ابڑو کو وہاں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، اپنے خط میں انہوںنے میمن گوٹھ ملیر کے ایس ایچ او پر ریتی بجری کی فروخت میںملوث ہونے سمیت مختلف الزام عائد کیے ہیں،اپنے خط میں انہوں نے ایس ایچ او کو علاقے میں امن و امان قائم کرنے اور گٹکا اور ماوا کے کاروبار کو روکنے میں ناکامی کا ذمہ دار بھی ٹھیرایا ہے.
واضح رہے کہ مذکورہ ایس ایچ او کی یہاںتعیناتی کو ابھی ایک مہینہ بھی مکمل نہیں ہوا ہے.انہیںستمبر کے دوسرے ہفتے میںسابق ایس ایچ او کی معطلی کے بعد یہاں تعینات کیا گیا ہے، سابق ایس ایچ او قربان ڈاہانی کو میمن گوٹھ تھانے کی حدود میںپولیس ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم جوکھیو کے قتل کے واقعے کے بعدمعطل کیا گیا تھا. سابق ایس ایچ او یہاں تقریبا تین مہینے تعینات رہے تھے.
یاد رہے کہ ملیر میں ریتی بجری کا غیرقانونی کاروبار گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری ہے، اس کاروبار میںملوث ریتی بجری مافیا کو پولیس،سیاستدانوںاور دیگر بااثر لوگوںکی پشت پناہی حاصل رہی ہے، کراچی میں ہونے والی تعمیراتی سرگرمیوں کے لیے روزانہ ہزاروںکی تعداد میںریتی بجری کے ٹرک درکار ہوتے ہیں، ان کی بڑی تعداد ملیر ندی سے ریتی بجری اٹھاتی ہے، اس کاروبار کو روکنے کے لیے حکومت سندھ نے کئی بار دفعہ 144 لاگو کیا، مختلف عدالتوں نےکئی بار اسے روکنے کے احکامات جاری کیے، لیکن یہ کاروبار کبھی بھی روکا نہیںجاسکا.
حسین بھٹی نے ایس ایچ او میمن گوٹھ کو ہٹانےکی سفارش کردی



