تفتیش کی ڈیجیٹائزیشن پر عدلیہ کو اعتماد میں لیا جائے، آئی جی سندھ

کراچی (ہینڈ آؤٹ) آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت شعبہ تفتیش میں بہتری اور تفتیش کے جملہ امور کی ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جیز کراچی، انویسٹی گیشنز،ڈی آئی جیز،کرائم اینڈ انویسٹی گیشنز، ہیڈکواٹرز،اسٹبلشمنٹ، آئی ٹی،ٹریننگ، انویسٹی گیشنزکراچی، اے آئی جیز،لیگل، اسٹیٹ منجمنٹ، آپریشنز،ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ نے بالمشافہ جبکہ ڈی آئی جیز،زونل،ڈویژنل، سی آئی اے اور ضلعی ایس ایس پیز اور ایس پیز انویسٹی گیشنز نے زریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن نے پولیس اسٹیشن ریکارڈ منجمنٹ سسٹم پر شعبہ تفتیش کی منتقلی اور موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔
ڈی آئی جی کرائم اینڈانوسٹیگیشنز نے بریفننگ میں بتایا کہ ایس آر ایم ایس پر ریئل ٹائم میں اندراج کی بجائے مکمل کیس فائل کے اندراج کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ ریئل ٹائم میں اندراج نہ کرنے سے بروقت مانیٹرنگ کا عمل مکمل نہیں ہورہا۔ چند اضلاع اپنا پورا تفتیشی عمل سو فیصد پی ایس آر ایم ایس پر منتقل کرچکے ہیں۔
ڈی آئی جی آئی ٹی نے بتایا کہ 40 فیصد میڈیکو لیگل رپورٹ کا اجراءکراچی کے اسپتالوں سے کیا جاتا ہے۔
گذشتہ برس صرف کراچی سے کم و بیش 60 ہزار میڈیکو لیگل رپورٹس جاری کی گئیں۔ پی ایس آر ایم ایس پر اب میڈیکو لیگل رپورٹس آن لائن بھی میسر ہیں۔ شعبہ تفتیش کی ڈیجٹائزیشن اور آن لائن ریئل ٹائم اندراج کو ناصرف قانونی بلکہ عدالتی حلقوں میں بھی پذیرائی کی جارہی ہے۔
‏‎ ایڈیشنل آئی جی کراچی نے کہا کہ پی ایس آرایم ایس میں براہ راست ریئل ٹائم اندراج اور مانیٹرنگ سے تفتیشی عمل میں غیرمعمولی فرق دیکھنے میں آیا ہے۔ جائے واردات سے ثبوتوں و شواہد کا حصول اور ان کی فارنزک ایگزامینیشن بلا تاخیر اور بروقت ممکن ہورہی ہے۔ فتیشی عمل کی پی ایس آر ایم ایس پر منتقلی سے متعلق دی جانے والی مدت سے متعلق تمام اضاع کو مطلع کردیا گیا ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نےہدایت کی کہ آئندہ اجلاس تک بقیہ اضلاع بھی پی ایس آرایم ایس پر منتقلی میں درپیش چیلنجز کو حل کریں۔پی ایس آرایم ایس پر ایف آئی آر سے لے کر چالان اور دیگرتفتیشی و قانونی عمل کے براہ راست ریئل ٹائم اندراج کو ممکن بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ایس ایس پیز متعلقہ ڈسٹرکٹ و سیشن ججز،سول ججز اور اسٹیک پولڈرز سے ملاقات کریں، تفتیشی افسر کا خواندہ ساتھی ڈیٹا انٹری میں مدد اور معاونت فراہم کرے گا۔ایس ڈی پی او تفتیشی عمل کی ڈیجیٹائزیشن کی نگرانی کا ذمہ دار ہے۔ڈیجیٹائزئشن سے حاصل ہونے والا ڈیٹا مستقبل میں ہماری رہنمائی میں مفید اور کارآمد ثابت ہوگا۔مستقبل میں پولیسنگ کا دارومدار جدید کیمروں اور ڈیجیٹل ڈیٹا پر ہوگا۔آئی جی سندھ
آئی جی سندھ نے کہا کہ سڑکوں پر معمول کی چیکنگ سے لے کر دہشت گردی کے کیسز تک کی تحقیقات پر مشتمل ڈیٹا بنک کی موجودگی ضروری ہے۔ڈیجیٹل ڈیٹا بنک نا صرف ہماری پولیسنگ کی سمت کا تعین کریگا بلکہ ہمیں اسٹریٹیجیکلی مضبوط بھی بنارہا ہوگا۔آئی جی سندھ نے ہدایت دی کہ فوری طور پر شعبہ تفتیش میں گذشتہ پانچ سال کے دوران بھرتی ہونے والے اے ایس آئیز تعینات کیئے جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں