تحریر: منیر اجن
سابق وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ سردار ممتاز علی بھٹو کی سیاست اور ان کا انداز گفتگو ہمیشہ سیدھا اور صاف رہا۔ وہ اپنے اصولوں کے پابند سمجھے جاتے تھے، چاہے ان سے سیاسی اختلافات کیوں نہ ہوں۔ تاہم ان کے انتقال کے بعد ان کے صاحبزادے امیربخش بھٹو نے والد کی جماعت سندھ نیشنل فرنٹ کو کبھی مسلم لیگ (ن) اور کبھی تحریک انصاف میں ضم کیا، لیکن انہیں کوئی خاطر خواہ کامیابی نہ مل سکی اور بالآخر انہوں نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔
حال ہی میں بھٹو خاندان میں بڑھتی قربتوں کے حوالے سے خبریں سامنے آئیں۔ کچھ عرصہ پہلے امیربخش کی جانب سے اپنی زمین زرداری فیملی کو فروخت کرنے کی اطلاعات آئیں اور حال ہی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میرپور بھٹو پہنچ کر امیربخش بھٹو سے ان کے والد یعنی ممتاز بھٹو کے انتقال پر تعزیت کی۔ یہ پیش رفت اس لئے غیر معمولی قرار دی گئی کہ دونوں خاندانوں کے تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں۔
سیاسی حلقوں میں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو اپنے پرانے سیاسی مخالف کے پاس کیوں جانا پڑا؟ کیا انہیں یہ اندیشہ تھا کہ امیربخش بھٹو جونیئر ذوالفقار بھٹو کی ممکنہ نئی جماعت میں شامل ہوسکتے ہیں؟ بعض مبصرین کے مطابق امکان یہ بھی ہے کہ امیربخش بھٹو مستقبل میں پیپلز پارٹی میں باضابطہ شمولیت اختیار کرلیں اور انہیں پارٹی ٹکٹ بھی دیا جائے۔
دوسری طرف جونیئر ذوالفقار بھٹو کی جانب سے نئی جماعت بنانے کے اعلان نے سیاسی منظرنامے کو مزید پیچیدہ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میر مرتضی بھٹو کے خاندان میں نئی جماعت کے حوالے سے تاحال اتفاق رائے نہیں، میر مرتضیٰ کی بیوہ غنوی بھٹو کی خواہش ہے کہ ان کے بچے اپنے والد کی جماعت یعنی پی پی (شہید بھٹو) کو فعال کریں، جبکہ جونیئر بھٹو نئی جماعت بنانے کے خواہش مند ہیں۔
فاطمہ بھٹو کے متعلق فی الحال واضحنہیںکہ وہ کیا چاہتی ہیں، جونیئر بھٹو نے کچھ عرصہ پہلےاعلان کیا تھا کہ فاطمہ بھٹو کی وطن واپسی پر نئی پارٹی کا اعلان کیا جائے گا، تاہم ایسا ہوا نہیں، توقع تھی کہ 20 ستمبر کو میر مرتضی بھٹو کی برسی کے موقع پر نئی جماعت کا اعلان ہوگا لیکن اس دن بھی اعلان نہیںہوا.غنوی بھٹو نے لبنان سے جاری اپنے پیغام میں خواہش ظاہر کی کہ ان کے بچے مرتضی بھٹو کی جماعت کو مضبوط بنائیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں امیربخش بھٹو پیپلز پارٹی میں شامل ہوتے ہیںیا نہیں ؟ اور جونیئر ذوالفقار بھٹو کی نئی جماعت بنانے کی خواہش پوری ہوگی یا نہیں؟
بھٹو خاندان میں قربتیں اور جونیئر ذوالفقار کا مستقبل



