کراچی (ہینڈ آئوٹ)14 فروری :وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایس ایس پی کورنگی کو تاجروں کی شکایت پر نہیں بلکہ اس لیے ہٹایا گیا کیونکہ اس نے زمین پر قبضے میں سہولت فراہم کرنے کا اعتراف کیا تھا۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو شاہ فیصل ماڈل پولیس اسٹیشن کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، ڈفینس کے علاقے میںنوجوان مصطفیٰ کے قتل سے متعلق سوال کے جواب میںانہوں نےکہا کہ تحقیقات کے دوران حکام مصطفیٰ کے دوست ارمغان تک پہنچے۔ جب پولیس نے ڈی ایچ اے فیز 5 میں ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس نے مزاحمت کی جس کے نتیجے میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایک کانسٹیبل زخمی ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ نے عدالت کی جانب سے پولیس کی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرنے پر جج کے ریمارکس پر افسوس کا اظہار کیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار بھی موجود تھے۔ تقریب میں آئی جی پولیس غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
مراد علی شاہ نے پولیس اسٹیشنز کی جدید کاری کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ سندھ بھر میں 33 پولیس اسٹیشنز کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے جن میں سے آٹھ کراچی میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ہر ضلع میں ماڈل پولیس اسٹیشنز کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے اور صوبے بھر میں 31 پولیس اسٹیشنز کی تزئین و آرائش کے لیے 288.41 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ پولیس اسٹیشنز کو مالی خودمختاری دی گئی ہے تاکہ عوامی خدمت میں ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ پولیس اہلکاروں اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے “ہیلتھ انشورنس پالیسی” متعارف کرائی گئی ہے جو سالانہ 10 لاکھ روپے تک کا طبی اخراجات کا احاطہ کرے گی۔
ایس ایس پی کورنگی کو زمین پر قبضے میںسہولت کار بننے پر ہٹایا، وزیر اعلیٰ سندھ



