آٹھواں سندھ لٹریچر فیسٹیول شروع ہوگیا

کراچی ( پریس رلیز ) دو روزہ آٹھواں سندھ لٹریچر فیسٹیول شروع ہوگیا ہے، صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے ریبن کاٹ کر فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ افتتاحی سیشن سے ناصر حسین شاہ، مہتاب اکبر راشدی ، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ایم ڈی گہنور خان لغاری ، وزیر اعلی سندھ کے مشیر سرفراز راجڑ ، کراچی کے سابق ایڈمنسٹریٹر فہیم زماں خان ،پارسی کمیونٹی سے تشنا پٹیل ، پہلی ٹرانس جینڈر ڈاکٹر سارہ گل ، اور دیگر نے خطاب کیا۔ تشنا پٹیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارسی کراچی کے کئی مقامات کے محافظ رہے ہیں، پارسیوں کا تاریخی عمارتوں میں بڑا کارنامہ ہے۔ جمشید نسروانجی مہتا کراچی کے پہلے منتخب میئر تھے ، فہیم زماں خان نے کہا کہ مزاحمتی ادب ہمیشہ زندہ رہتا ہے ،سندھی ادب مزاحمتی ادب ہے ، مزاحمتی ادب جبر کے خلاف ہوتا ہے۔ جبر صرف ماضی میں نہیں جبر ابھی بھی جاری ہے۔ جبر صرف مارشل لا یا چھبیسویں ستائیسویں ترمیم نہیں ہے ، سندھی ایک قومی زبان ہے اور سندھی ادب ایک شاہوکار ادب ہے۔ ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن گہنور خان لغاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ ادب اور تعلیم کا گہرا تعلق ہے ، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے 30 ہزار اسکول ہیں اور 11 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں۔ سندھ میں ڈجیٹل لرننگ کا پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے یہ پروجیکٹ سندھ حکومت کی مدد سے شروع ہوا ہے جس میں بچیوں کی تعلیم کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ ڈاکٹر سارہ گل نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس نے ٹرانس جینڈر کے لیئے قانون سازی کی ہے، ٹرانس جینڈرز کو حقوق ملنا ان کا بنیادی حق ہے ، کوئی ٹرانس جینڈر پیدا ہوتا ہے تو اس کا قصور نہیں ہے۔ ثقافت قوموں کی شناخت ہے سندھ کی ثقافت کے بغیر پاکستان مکمل نہیں ہے۔ معروف مصنفہ رکن قومی اسمبلی مہتاب اکبر راشدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اپنی تاریخ کو اور ثقافت کو محفوظ کرنا سیکھیں ، انگریزوں نے ہمیں کہا تھا کہ آپ سے موہن جو دڑو آپ سے سنبھالا نہیں جا رہا ، تبدیلی سماج میں سوچ کے طریقے پیدا کرتی ہے ہمیں اپنے گھر سے تبدیلی کی شروعات کرنی ہوگی ،سندھ کی اپنی ثقافت اور اپنی تہذیب ہے، اس طرح ہر خطے کی اپنی ثقافت اور اپنی تہذیب ہے، یہ میلے لوگوں کو آپس میں جوڑتے ہیں۔ حکومت کی ذمے داری ہے کہ اس طرح کے پروگراموں کی مدد کرے۔ وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اپنے لیئے اعزاز سمجھتا ہوں کہ سندھ لٹریچر فیسٹیول کا افتتاح کیا، سندھ رواداری ، در گذر ، برداشت ،امن اور محبت کی دھرتی ہے ، سندھ شاہ عبد الطیف بھٹائی ،سچل سرمست اور صوفیاء کی دھرتی ہے ، سندھی زبان اب گوگل پر بھی موجود ہے ، سندھی کا آسانی سے ترجمہ ہو سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کا احترام کرتے ہیں بشری بی بی کے متعلق ساری باتیں حقائق ہیں۔ اس سے قبل سندھ لٹریچر فاؤنڈیشن کے بانی نصیر گوپانگ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، تقریب کی میزبانی سجاد سہاگ اور لیلی نے کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں