ڈمپرز میں کیمرے اور ٹریکرز لگانے کی ہدایت

کراچی (ہینڈآئوٹ)سندھ پولیس کی جانب سے ٹرک و ڈمپرز مالکان کو 3 ماہ میں‌گاڑیوں میں کیمرے،ٹریکرز اور وہیلز کے گرد حفاظتی شیلڈز کی تنصیب کے احکامات جاری کیے گئے ہیں،یہ بات کراچی میں ٹریفک مسائل کے مستقل او پائیدار حل سے متعلق سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ اجلاس میں‌بتائی گئی، اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ذیر صدارت اجلاس میں کمشنر کراچی سید حسن زیدی،ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو،صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن،زونل ڈی آئی جیزکراچی،ڈی آئی جیز،ڈرائیونگ لائسنس، ٹریفک،ضلعی و ٹریفک ایس ایس پیز، سیکریٹریز،پی ٹی اے، آرٹی اے،سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نےبتایا کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران کراچی بالخصوص ضلع ملیر اور ویسٹ میں ٹریفک حادثات میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے،جن کی بنیادی وجوہات میں غیر تربیت یافتہ ڈرائیورز کا گاڑی چلانا،گاڑیوں اور سڑکوں کی خستہ حالی،ڈرائیورز کی ذہنی اور جسمانی صحت،ٹریفک لائٹ سگنلز اور دیگر انفرااسٹکچر کی عدم دستیابی اور چالان ٹکٹس کے اجراء کا روایتی نظام ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیونگ کی تربیت/کورس کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے جبکہ سرکاری اور نجی سطح پر مستند ڈرائیونگ اسکولز کی اشد ضرورت ہے۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ اسد ضامن نے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے کمرشل وہیکل کی فٹنس انسپیکشن کا آغاز ہوچکا ہے۔ صوبے میں 2 فٹنس سینٹرز قائم کردیئے ہیں جبکہ مذید 6 بھی آئندہ چند ماہ میں فعال کردیئے جائیں گے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ڈرائیونگ لائسنس بالخصوص کمرشل وہیکل لائسنس کا حصول مستند ڈرائیونگ اسکول سرٹیفیکیشن سے مشروط کیا جانا لازمی بنایا جائے۔
ایڈشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ ہمیں فوری طور پر ہیوی وہیکلز میں ٹریکرز اور کیمروں کی تنصیب کے لیے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مل کر حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے ۔ ڈرائیورز ٹریننگ اسکول وقت کی اہم ضرورت ہے،ہمیں فوری طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اسکول قائم کرنے ہونگے۔
• ٹرک و ڈمپمرز مالکان سے اندرون 3 ماہ گاڑیوں میں اوور اسپیڈنگ پر چیک رکھنے کے لیئے کیمرے، ٹریکرز اور وہیلز/پہیوں کے گرد حفاظتی شیلڈز نصب کروائی جائیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کیمرے،ٹریکرز اور احتیاتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے عوامی سطح پر ٹرک ڈرائیورز و مالکان کو آگاہ کیاجائے۔ ڈرائیورز کے رویوں/برتاؤ کی تشخیص کے لیئے ڈیش بورڈ،کیبن کیمراز اور پچھلے/ٹیلز کیمراز کی تنصیب لازمی بنائی جائے۔ٹریفک انجینئرنگ بیورو شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کی حد رفتار کا ناصرف تعین کرے بلکہ شاہراہوں کے اطراف میں آویزاں بھی کرے۔ٹریفک انجنئرنگ بیورو کو ٹریفک اتھارٹی بنانے سے متعلق تجویز سندھ حکومت کو ارسال کی جائے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ ڈرائیورز کے ڈوپ/فٹیگ ٹیسٹ،چالان کی عدم ادائیگی پر جرمانہ کی رقم دگنی کرنے، مقررہ وزن کی خلاف ورزی،موٹر سائیکل نمبر پلیٹس ڈیزائن اور دیگر ضروری اقدامات کے لیے سندھ حکومت کو سفارشات ارسال کی جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں